Monday, August 13, 2012
’’ اس بار کی ہماری جدوجہد ۔ ہماری آزادی کی ہے ‘‘ شیخ مجیب الرحمن
مضمون میں شامل تقریر ، شیخ مجیب الرحمن کی مشہور تقریر
’’ اس بار کی ہماری جدوجہد ۔ ہماری آزادی کی ہے ‘‘
’’ آج میں یہاں کھلے دل کے ساتھ آپ سے ملنے محض اس لیے آیا ہوں کہ آپ کے سامنے تمام چیزیں واضح کردی جائیں جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں اور خوب سمجھتے ہیں کہ ہماری تمام تر کوششوں کے باوجود بھی آج ڈھاکہ ، چٹاگونگ ، کھلنا ، راجیشیائی اور رنگ پور کی گلیاں ہمارے بھائیوں کے خون سے رنگ دی گئی ہیں اگر آج بنگلہ دیش کے عوام آزادی چاہتے ہیں اگر وہ جینا چاہتے ہیں یا اپنے حقوق کا اختیار چاہتے ہیں تو اُن کے اس مطالبے میں کیا برائی ہے ؟ یہ بات ہر کوئی جانتا ہے کہ انتخابات میں بنگلہ دیش کے عوام نے مجھے اور عوامی لیگ کو ووٹ دیا
مگر پانچ گھنٹوں کی طویل خفیہ گفت و شنید کے بعد یحییٰ خان نے سارا الزام ہم بنگالیوں اور خصوصاً مجھ پر عائد کیا میں نے بھی اُنہیں واضح کردیا ہے کہ اب ہماری جدوجہد ہماری آزادی کی ہے صدر نے اسمبلی کا اجلاس 25مارچ کو بلایا ہے مگر ہمارے خون کے دھبے اب تک خشک نہیں ہوئے اس لئے میں یہ بات سب پر واضح کردوں کہ ’’ میں یعنی شیخ مجیب الرحمن اپنے شہداؤں کے خون پر پاؤں رکھتا کسی گول میز کانفرنس میں شمولیت کرنے ہر گز نہیں جاؤ نگا ‘‘ ۔
عوامی لیگ نے اس مد میں ایک ریلیف کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو شہداؤں کے خاندان وزخمی لوگوں کی مدد کرے گی ۔ہم سچے دل سے ان کی مدد کرنا چاہتے ہیں اسیلئے سب سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ ذیادہ سے زیادہ مالی مدد کرتے اور اس ریلیف مہم کاحصہ بنتے انکی مدد کو یقینی بنائیں۔میں مل مالکا ن سے گذارش کرتا ہوں کہ وہ اپنے ان ورکر وں کو انکی پوری تنخوائیں دیں جو حالیہ غیر یقینی صورت میں ہفتے سے ذیادہ اپنے کا م پہ حاضر نہ ہوسکے ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment